سورة النحل - آیت 17

أَفَمَن يَخْلُقُ كَمَن لَّا يَخْلُقُ ۗ أَفَلَا تَذَكَّرُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

پھر بتلاؤ کیا دونوں ہستیاں برابر ہوگئیں؟ جو وہ پیدا کرتی ہے (یعنی جس نے ربوبیت و فیضان کا یہ تمام کارخانہ بنا دیا ہے) اور وہ جو کچھ پیدا نہیں کرتی (بلکہ خود اپنی ہستی کے لیے پروردگار عالم کی ربوبیت کی محتاج ہے؟) پھر کیا تم سمجھتے بوجھتے نہیں؟

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

اللہ تبارک و تعالیٰ نے یہ ذکر کرنے کے بعد کہ اس نے بڑی بڑی مخلوقات کو تخلیق کیا اور اس نے تمہیں لا محدود نعمتیں عطا کیں۔۔۔ فرمایا کہ کوئی ہستی اس کے مشابہ نہ اس کی برابری کرسکتی ہے اور نہ اس کی ہمسر ہے، چنانچہ فرمایا ﴿أَفَمَن يَخْلُقُ﴾ ” پس کیا وہ ہستی جو تمام مخلوقات کو پیدا کرتی ہے“ اور وہ جو ارادہ کرتی ہے اسے کر گزرتی ہے۔ ﴿كَمَن لَّا يَخْلُقُ﴾ ” اس ہستی کی مانند ہوسکتی ہے جو (کم یا زیادہ) کچھ بھی پیدا کرنے پر قادر نہیں۔“ ﴿أَفَلَا تَذَكَّرُونَ ﴾ ” کیا تم (اتنا)نہیں سمجھتے“ کہ تم پہچان سکو کہ وہ ہستی جو تخلیق میں یکتا ہے، وہی ہر قسم کی عبودیت کی مستحق ہے۔ اللہ تعالیٰ جس طرح اپنی تخلیق و تدبیر میں یکتا ہے اسی طرح وہ اپنی الوہیت، وحدانیت اور عبادت میں بھی یکتا ہے اور جس طرح اس وقت اس کا کوئی شریک نہ تھا جب اللہ تعالیٰ نے تمہیں اور دیگر چیزوں کو پیدا کیا۔ پس اس کی عبادت میں اس کے ہم سر نہ بناؤ بلکہ دین کو اس کے لئے خالص رکھو۔