وَتَحْمِلُ أَثْقَالَكُمْ إِلَىٰ بَلَدٍ لَّمْ تَكُونُوا بَالِغِيهِ إِلَّا بِشِقِّ الْأَنفُسِ ۚ إِنَّ رَبَّكُمْ لَرَءُوفٌ رَّحِيمٌ
اور (پھر دیکھو) یہی جانور ہیں جو تمہارا بوجھ اٹھا کر ایسے (دور دراز) شہروں تک لے جاتے ہیں کہ تم وہاں تک نہیں پہنچ سکتے تھے مگر بڑٰ ہی جانکا ہی کے ساتھ۔ بلاشبہ تمہارا پروردگار بڑا ہی شفقت رکھنے والا بڑا ہی رحمت رکھنے والا ہے۔
﴿وَتَحْمِلُ أَثْقَالَكُمْ ﴾ ” اور وہ تمہارے بوجھ اٹھاتے ہیں۔“ یعنی یہ چوپائے تمارے بھاری بھاری بوجھ اٹھاتے ہیں بلکہ وہ تمہیں بھی اٹھاتے ہیں۔ ﴿ إِلَىٰ بَلَدٍ لَّمْ تَكُونُوا بَالِغِيهِ إِلَّا بِشِقِّ الْأَنفُسِ﴾ ” ان شہروں تک کہ تم نہ پہنچتے وہاں، مگر جان مار کر“ لیکن اللہ تعالیٰ نے ان جانوروں کو تمہارے مطیع بنا دیا۔ ان میں سے بعض پر تم سواری کرتے ہو اور بعض جانوروں پر تم جو چاہتے ہو بوجھ لادتے ہو اور دور دراز شہروں اور ملکوں تک لے جاتے ہو۔ ﴿إِنَّ رَبَّكُمْ لَرَءُوفٌ رَّحِيمٌ﴾ ” بے شک تمہارا رب بڑا شفقت کرنے والا، نہایت مہربان ہے“ اس نے تمہارے لئے ان تمام چیزوں کو مسخر کردیا جن کی تمہیں ضرورت اور جن کی تمہیں حاجت تھی۔ پس ہر قسم کی حمد و ثنا کا وہی مستحق ہے، جیسا کہ اس کے جلال، اس کی عظمت سلطنت اور اس کے بے پایاں جود و کرم کے لائق ہے۔