سورة الحجر - آیت 75

إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَاتٍ لِّلْمُتَوَسِّمِينَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

بلاشبہ اس واقعہ میں ان لوگوں کے لیے بڑی ہی نشانیاں ہیں جو (حقیقت کی) پہچان رکھنے والے ہیں۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَاتٍ لِّلْمُتَوَسِّمِينَ ﴾ ” بے شک اس میں دھیان کرنے والوں کے لئے نشانیاں ہیں“ یعنی غور و فکر کرنے والوں کے لئے وہ لوگ جو فکر و رائے اور فراست کے مالک ہیں، وہ سمجھتے ہیں کہ اس سے کیا مراد ہے، انہیں معلوم ہے کہ جوئی کوئی اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کی جرأت کرتا ہے، خاص طور پر اس انتہائی فحش کام کا ارتکاب، تو اللہ تعالیٰ اسی طرح بدترین سزا دے گا جس طرح انہوں نے بدترین جرم کے ارتکاب کی جسارت کی ہے۔