سورة الحجر - آیت 72

لَعَمْرُكَ إِنَّهُمْ لَفِي سَكْرَتِهِمْ يَعْمَهُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(تب فرشتوں نے لوط سے کہا) تمہاری زندگی کی قسم یہ لوگ تو اپنی بدمستیوں میں کھوئے گئے ہیں۔ (تمہاری باتیں ماننے والے نہیں)

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

اس لئے اللہ تبارک و تعالیٰ نے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے فرمایا : ﴿لَعَمْرُكَ إِنَّهُمْ لَفِي سَكْرَتِهِمْ يَعْمَهُونَ ﴾ ” آپ کی زندگی کی قسم، وہ اپنی مستی میں مدہوش ہیں“ اور یہ مستی فحش کام کی چاہت کی مستی ہے جس کے ہوتے ہوئے وہ کسی ملامت کی پروا نہیں کرتے۔ پس جب فرشتوں نے حضرت لوط علیہ السلام کے سامنے اپنی حقیقت کھول دی تو ان کا کرب اور پریشانی دور ہوگئی۔ وہ اللہ تعالیٰ کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے اپنے گھر والوں کے ساتھ راتوں رات وہاں سے نکل گئے اور نجات پائی۔