سورة الحجر - آیت 71

قَالَ هَٰؤُلَاءِ بَنَاتِي إِن كُنتُمْ فَاعِلِينَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

لوط نے کہا اگر ایسا ہی ہے تو دیکھو یہ میری بیٹیاں (کھڑی) ہیں (یعنی باشندگان شہر کی بیویاں جن کی طرف وہ ملتفت نہیں ہوتے تھے) ان کی طرف ملتفت ہو۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿قَالَ﴾ لوط علیہ السلام نے معاملے کی شدت کی بنا پر ان سے کہا : ﴿هَـٰؤُلَاءِ بَنَاتِي إِن كُنتُمْ فَاعِلِينَ﴾ ” یہ میری بیٹیاں حاضر ہیں اگر تم کو کرنا ہے“ مگر انہوں نے جناب لوط کے اس قول کی کوئی پروا نہ کی۔ [بیٹیوں سے مراد، ان کی بیویاں ہیں، یعنی اپنی بیویوں سے اپنی جنسی خواہش پوری کرو۔ پیغمبر بمنزلہ باپ کے ہوتا ہے، اس لئے ان کی بیویوں کو اپنی بیٹیاں کہا۔ یا یہ مطلب ہے کہ تم میری بیٹیوں سے نکاح کرلو اور اپنی خواہش کی تسکین کا سامان کرلو، میں اپنی بیٹیاں تمہارے حبالہ عقد میں دینے کو تیار ہوں۔(ص۔ ی)]