سورة الحجر - آیت 67
وَجَاءَ أَهْلُ الْمَدِينَةِ يَسْتَبْشِرُونَ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
اور (اس اثناء میں ایسا ہوا کہ) شہر کے لوگ خوشیاں مناتے ہوئے آپہنچے۔
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿وَجَاءَ أَهْلُ الْمَدِينَةِ﴾ ’’اور اہل شہر آئے۔“ یعنی اس شہر کے لوگ آئے جس میں لوط رہتے تھے۔ ﴿يَسْتَبْشِرُونَ﴾ ” خوشیاں کرتے“ یعنی لوط علیہ السلام کے خوبصورت مہمانوں کی آمد اور ان پر انہیں قدرت حاصل ہونے کی بنا پر وہ ایک دوسرے کو خوشخبری دیتے تھے۔ ان کا مقصد ان کے ساتھ بد فعلی کرنے کا تھا۔ پس وہ آئے اور حضرت لوط علیہ السلام کے گھر پہنچ گئے اور ان کے مہمانوں کے بارے میں ان کے ساتھ جھگڑنے لگے اور لوط علیہ السلام نے ان سے بچنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا :