سورة الحجر - آیت 66
وَقَضَيْنَا إِلَيْهِ ذَٰلِكَ الْأَمْرَ أَنَّ دَابِرَ هَٰؤُلَاءِ مَقْطُوعٌ مُّصْبِحِينَ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
غرض کہ ہم نے لوط پر حقیقت حال واضح کردی کہ ہلاکت کا ظہور ہونے والا ہے اور باشندگان شہر کی بیخ و بنیاد صبح ہوتے ہوتے اکھڑ جانے والی ہے۔
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿وَقَضَيْنَا إِلَيْهِ ذَٰلِكَ﴾ ” اور مقرر کردی ہم نے اس کی طرف یہ بات“ یعنی ہم نے اسے ایسی خبر سے آگاہ کیا جس میں تبدیلی کی کوئی گنجائش نہیں ﴿أَنَّ دَابِرَ هَـٰؤُلَاءِ مَقْطُوعٌ مُّصْبِحِينَ ﴾ ” ان لوگوں کی جڑ صبح ہوتے ہوتے کاٹ دی جائے گی۔“ یعنی صبح سویرے عذاب انہیں آ لے گا اور ان کی جڑ کاٹ کر رکھ دے گا۔