إِلَّا امْرَأَتَهُ قَدَّرْنَا ۙ إِنَّهَا لَمِنَ الْغَابِرِينَ
اس کے لیے ہمارا اندازہ ہوچکا، وہ پیچھے رہ جانے والوں کا ساتھ دے گی۔
﴿إِلَّا امْرَأَتَهُ قَدَّرْنَا ۙ إِنَّهَا لَمِنَ الْغَابِرِينَ ﴾ ’’سوائے اس کی بیوی کے، ہم نے ٹھہرا لیا ہے کہ وہ پیچھے رہ جانے والوں میں سے ہے۔“ یعنی وہ عذاب میں رہ جانے والوں میں شامل ہوگی۔ رہے لوط تو ہم ان کو اور ان کے گھر والوں کو وہاں سے نکال کر بچا لیں گے۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام قوم لوط کی ہلاکت کے بارے میں فرشتوں سے جھگڑنے لگے۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام سے کہا گیا : ﴿يَا إِبْرَاهِيمُ أَعْرِضْ عَنْ هَـٰذَا ۖ إِنَّهُ قَدْ جَاءَ أَمْرُ رَبِّكَ ۖ وَإِنَّهُمْ آتِيهِمْ عَذَابٌ غَيْرُ مَرْدُودٍ﴾ (ھود:11؍76)” اے ابراہیم ! اس بات کو جانے دو تیرے رب کا حکم صادر ہوچکا ہے اب ان پر عذاب آ کر رہے گا اب اس کو روکا نہیں جاسکتا۔“ اور فرشتے حضرت ابراہیم علیہ السلام کے پاس سے چلے گئے۔