سورة الحجر - آیت 39

قَالَ رَبِّ بِمَا أَغْوَيْتَنِي لَأُزَيِّنَنَّ لَهُمْ فِي الْأَرْضِ وَلَأُغْوِيَنَّهُمْ أَجْمَعِينَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اس نے کہا خدایا ! چونکہ تو نے مجھ پر (نجات و سعادت کی) راہ بند کردی تو اب میں ضرور ایسا کروں گا کہ زمین میں ان کے لیے (جھوٹی) خوشنمائیاں بنا دوں اور (راہ حق سے) گمراہ کروں۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿قَالَ رَبِّ بِمَا أَغْوَيْتَنِي لَأُزَيِّنَنَّ لَهُمْ فِي الْأَرْضِ ﴾ ” شیطان نے کہا، اب رب، جیسے تو نے مجھے گمراہ کیا ہے، میں بھی ان سب کو بہاریں دکھلاؤں گا زمین میں“ یعنی میں ان کے سامنے دنیا کو آراستہ کروں گا، میں ان کو اس بات پر آمادہ کروں گا کہ وہ دنیا کو آخرت پر ترجیح دیں یہاں تک کہ وہ ہر گناہ کرنے لگ جائیں گے۔ ﴿وَلَأُغْوِيَنَّهُمْ أَجْمَعِينَ﴾ ” اور ان سب کو بہکا دوں گا“ یعنی میں تمام انسانوں کو راہ راست پر چلنے سے روک دوں گا۔