قَالَ لَا تَثْرِيبَ عَلَيْكُمُ الْيَوْمَ ۖ يَغْفِرُ اللَّهُ لَكُمْ ۖ وَهُوَ أَرْحَمُ الرَّاحِمِينَ
یوسف نے کہا آج کے دن (میری جانب سے) تم پر کوئی سرزنش نہیں، (جو ہونا تھا وہ ہوچکا) اللہ تمہارا قصور بخش دے، اور وہ تمام رحم کرنے والوں سے بڑھ کر رحم کرنے والا ہے۔
﴿قَالَ﴾ یوسف علیہ السلام نے اپنے جو دو کرم کی بنا پر ان سے کہا : ﴿ لَا تَثْرِيبَ عَلَيْكُمُ الْيَوْمَ﴾ ” آج تم پر کوئی الزام نہیں“ یعنی میں تمہارا کوئی مواخذہ اور تم پر کوئی ملامت نہیں کرتا۔ ﴿يَغْفِرُ اللَّـهُ لَكُمْ ۖ وَهُوَ أَرْحَمُ الرَّاحِمِينَ﴾ ” اللہ تمہیں معاف کرے، وہ سب سے زیادہ رحم کرنے والا ہے۔“ یوسف علیہ السلام نے اپنے بھائیوں کے گزشتہ جرائم پر عار دلائے بغیر ان کے ساتھ انتہائی نرمی اور فراخ دلی کا سلوک کیا اور ان کے لئے مغفرت اور رحمت کی دعا کی، یہ احسان کی انتہا ہے، اس سلوک کا مظاہرہ اللہ تعالیٰ کے خاص اور چنے ہوئے بندے ہی کرسکتے ہیں۔