قَالَ مَعَاذَ اللَّهِ أَن نَّأْخُذَ إِلَّا مَن وَجَدْنَا مَتَاعَنَا عِندَهُ إِنَّا إِذًا لَّظَالِمُونَ
یوسف نے کہا اس بات سے اللہ کی پناہ کہ ہم اس آدمی کو چھوڑ کر جس کے پاس ہمارا سامان نکلا کسی دوسرے کو پکڑیں، اگر ایسا کریں تو ہم ظالم ٹھہریں۔
﴿قَالَ﴾ یوسف علیہ السلام نے کہا : ﴿ مَعَاذَ اللَّـهِ أَن نَّأْخُذَ إِلَّا مَن وَجَدْنَا مَتَاعَنَا عِندَهُ ﴾ ” اللہ پناہ میں رکھے جس شخص کے پاس ہم نے اپنی چیز پائی ہے اس کے سوا کسی اور کو پکڑ لیں۔“ یعنی ہماری طرف سے یہ بہت بڑا ظلم ہوگا اگر ہم اس شخص کے بدلے جس کے پاس سے ہمارا مال برآمد ہوا ہے، ایک بے گناہ شخص کو پکڑ لیں۔ یوسف علیہ السلام نے یہ نہیں کہا ” جس نے چوری کی“ یہ جھوٹ سے احتراز ہے۔ ﴿إِنَّا إِذًا﴾ ” ہم تو پھر“ یعنی اگر ہم اس شخص کو پکڑنے کی بجائے جس کے سامان سے ہمارا مال برآمد ہوا ہے کسی اور شخص کو پکڑ لیں ﴿لَّظَالِمُونَ﴾ ”ظالم ہوں گے“ کیونکہ اس طرح ہم ایسے شخص کو سز ادیں گے جو سزا کا مستحق نہیں۔