وَجَاءَ إِخْوَةُ يُوسُفَ فَدَخَلُوا عَلَيْهِ فَعَرَفَهُمْ وَهُمْ لَهُ مُنكِرُونَ
اور (پھر قحط کے سالوں میں) ایسا ہوا کہ یوسف کے بھائی) کنعان سے غلہ خریدنے مصر) آئے، یوسف نے انہیں (دیکھتے ہی) پہچان لیا لیکن انہوں نے نہیں پہچانا۔
جب یوسف علیہ السلام زمین کے محاصل کے ذخیرہ کے منتظم بن گئے تو انہوں نے بہترین طریقے سے ان کا انتظام کیا۔ انہوں نے شادابی کے سالوں میں مصر کی تمام قابل کاشت زمین میں غلہ کاشت کردیا اور اس غلہ کو ذخیرہ کرنے کے لئے بڑے بڑے مکانات بنوائے۔ خراج اور لگان میں بہت سا غلہ جمع کیا، اس کی حفاظت کی اور اس کا بہترین انتظام کیا۔ جب قحط سالی شروع ہوئی اور قحط تمام علاقوں میں پھیل گیا حتیٰ کہ فلسطین بھی قحط کی لپیٹ میں آگیا جہاں یعقوب اور ان کے بیٹے رہتے تھے، تو حضرت یعقوب علیہ السلام نے اپنے بیٹوں کو اناج کے لئے مصر بھیجا۔ ﴿ وَجَاءَ إِخْوَةُ يُوسُفَ فَدَخَلُوا عَلَيْهِ فَعَرَفَهُمْ وَهُمْ لَهُ مُنكِرُونَ ﴾ ” یوسف علیہ السلام کے بھائی آئے اور ان کے دربار میں داخل ہوئے“ تو یوسف علیہ السلام نے ان کو پہچان لیا، جب کہ وہ ان کو نہیں پہچانتے تھے“ یعنی انہوں نے یوسف علیہ السلام کو نہ پہچانا۔