سورة یوسف - آیت 5

قَالَ يَا بُنَيَّ لَا تَقْصُصْ رُؤْيَاكَ عَلَىٰ إِخْوَتِكَ فَيَكِيدُوا لَكَ كَيْدًا ۖ إِنَّ الشَّيْطَانَ لِلْإِنسَانِ عَدُوٌّ مُّبِينٌ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(باپ نے کہا) اے میری بیٹے ! اپنے اس خواب کا حال اپنے بھائیوں سے نہ کہہ دیجیو کہ وہ تیرے خلاف کسی منصوبہ کی تدبیریں کرنے لگیں۔ یاد رکھ، شیطان انسان کا صریح دشمن ہے۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

جب یعقوب علیہ السلام نے حضرت یوسف علیہ السلام کے خواب کی تعبیر مکمل کرلی تو حضرت یعقوب علیہ السلام نے حضرت یوسف علیہ السلام سے فرمایا: ﴿یٰبُنَیَّ لَا تَقْصُصْ رُءْیَاکَ عَلٰٓی اِخْوَتِکَ فَیَکِیْدُوْا لَکَ کَیْدًا﴾ ’’اے بیٹے ! اپنا خواب اپنے بھائیوں کے سامنے بیان نہ کرنا پھر وہ بنائیں گے تیرے واسطے کچھ فریب۔‘‘ یعنی تمہارے ساتھ اپنے حسد کی وجہ سے تمہارے خلاف کوئی چال چلیں گے کہ کہیں تم ان کے سردار اور سربراہ نہ بن جاؤ۔﴿ اِنَّ الشَّیْطٰنَ لِلْاِنْسَانِ عَدُوٌّ مُّبِیْنٌ ﴾’’بے شک شیطان انسان کا کھلا دشمن ہے۔‘‘ وہ دن رات اور کھلے چھپے اس پر وار کرنے میں کبھی کوتاہی نہیں کرتا۔ اس لیے ان اسباب سے دور رہنا بہتر ہے جن کے ذریعے سے وہ بندے پر تسلط حاصل کرتا ہے۔ یوسف علیہ السلام نے اپنے باپ کے حکم کی تعمیل کی اور انہوں نے اپنے بھائیوں کو اس خوب کے بارے میں کچھ نہ بتایا، بلکہ اس کو چھپائے رکھا۔