سورة یوسف - آیت 2
إِنَّا أَنزَلْنَاهُ قُرْآنًا عَرَبِيًّا لَّعَلَّكُمْ تَعْقِلُونَ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
ہم نے اسے اس شکل میں اتارا کہ عربی زبان کا قرآن ہے، تاکہ تم سمجھو بوجھ۔
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿لَّعَلَّکُمْ تَعْقِلُوْنَ﴾’’تاکہ تم سمجھو۔‘‘ یعنی تاکہ اس کی حدود، اس کے اصول و فروع اور اس کے اوامر و نواہی کو سمجھ سکو جب تم اس کو ایقان کے ساتھ سمجھ لوگے اور تمہارے دل اسی معرفت سے لبریز ہوجائیں گے تو اس کے ثمرات، جوارح کے عمل اور اطاعت کی صورت میں ظاہر ہوں گے اور ﴿لَّعَلَّکُمْ تَعْقِلُوْنَ﴾ یعنی تمہارے اذہان میں عالی شان معانی کی تکرار سے تمہاری عقل میں اضافہ ہوگا اور تم ادنیٰ حال سے اعلی و اکمل احوال میں منتقل ہوجاؤ گے۔