وَلَا تَرْكَنُوا إِلَى الَّذِينَ ظَلَمُوا فَتَمَسَّكُمُ النَّارُ وَمَا لَكُم مِّن دُونِ اللَّهِ مِنْ أَوْلِيَاءَ ثُمَّ لَا تُنصَرُونَ
اور ایسا بھی نہ کرنا ظالموں کی طرف جھک پڑو اور (قریب ہونے کی وجہ سے) آگ تمہیں بھی چھو جائے، اللہ کے سوا تمہارا کوئی رفیق نہیں، پھر (اگر اس سے بچھڑے تو) کہیں مدد نہ پاؤ گے۔
﴿وَلَا تَرْکَنُوْٓا اِلَی الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا ﴾’’اور مت جھکو ان لوگوں کی طرف جو ظالم ہیں۔‘‘ کیونکہ اگر تم ان کی طرف مائل ہوئے، ان کے ظلم و تعدی پر ان کی موافقت کی یا ان کے ظلم پر راضی ہوئے۔﴿ فَتَمَسَّکُمُ النَّارُ﴾ تو تمہیں جہنم کی آگ آ لپٹے گی۔﴿ وَمَا لَکُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّٰہِ مِنْ اَوْلِیَاۗءَ﴾ ’’اور اللہ کے سوا تمہارے کوئی مددگار نہیں۔ جو تمہیں اللہ تعالیٰ کے عذاب سے بچا سکیں۔‘‘ اس آیت کریمہ میں ظالم کی طرف میلان رکھنے سے روکا گیا ہے یہاں جب ظالموں کی طرف میلان رکھنے پر اللہ تعالیٰ کی طرف سے اتنی شدید وعید ہے، تو خود ظالموں کا کیا حال ہوگا۔ ہم اللہ تعالیٰ سے ظلم سے عافیت کا سوال کرتے ہیں۔