سورة ھود - آیت 75

إِنَّ إِبْرَاهِيمَ لَحَلِيمٌ أَوَّاهٌ مُّنِيبٌ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

حقیقت یہ ہے کہ ابراہیم بڑا ہی بردبار، بڑا ہی نرم دل اور (ہرحال میں) اللہ کی طرف رجوع ہو کر رہنے والا تھا۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿إِنَّ إِبْرَاهِيمَ لَحَلِيمٌ  ﴾ ” بے شک ابراہیم بڑے بردبار تھے۔“ یعنی ابراہیم علیہ السلام اخلاق والے اور کشادہ دل شخصیت تھے اور جاہلوں کی جہالت پر غیظ و غضب کا شکار نہیں ہوتے تھے۔ ﴿أَوَّاهٌ ﴾ ” نرم دل تھے“ اور ہر وقت اللہ تعالیٰ کے سامنے گڑ گڑاتے رہتے تھے۔ ﴿ مُّنِيبٌ ﴾ ” رجوع کرنے والے تھے۔“ یعنی اللہ تعالیٰ کی معرفت، اس کی محبت، اس کی طرف توجہ کے ساتھ اور ہر ماسوا سے منہ موڑ کر اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کرتے تھے اسی لئے وہ ان لوگوں کی طرف سے جھگڑ رہے تھے جن کی ہلاکت کا اللہ تعالیٰ نے حتمی فیصلہ کردیا تھا۔