سورة البقرة - آیت 147

الْحَقُّ مِن رَّبِّكَ ۖ فَلَا تَكُونَنَّ مِنَ الْمُمْتَرِينَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

یقین کرو یہ (تحویل قبلہ کا) معاملہ تمہارے پروردگار کی طرف سے امر حق ہے (اور جو بات حق ہو تو وہ اپنے قیام و ثبات سے اپنی حقانیت کا اعلان کردے گی) پس دیکھو ایسا نہ ہو کہ تم شک کرنے والوں میں سے ہوجاؤ

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ اَلْحَقُّ مِنْ رَّبِّکَ﴾ ” یہ حق آپ کے رب کی طرف سے ہے۔“ یعنی یہ حق، جو ہر چیز سے زیادہ حق کہلانے کا مستحق ہے، کیونکہ یہ مطالب عالیہ، اچھے احکام اور تزکیہ نفوس پر مشتمل ہے، نیز نفوس کے لیے ان کے مصالح کے حصول اور ان سے مفاسد کو دور کرنے کا باعث ہے۔ اس لیے کہ یہ آپ کے رب کی طرف سے صادر ہوا ہے اور یہ منجملہ آپ کے رب کی طرف سے آپ کی تربیت ہے کہ اس نے آپ پر یہ قرآن نازل فرمایا جس میں نفوس و عقول کی تربیت اور تمام مصالح ہیں ﴿فَلَا تَکُوْنَنَّ مِنَ الْمُمْتَرِیْنَ﴾” پس آپ ہرگز شک کرنے والوں میں نہ ہونا۔“ یعنی اس حق کے بارے میں آپ کو معمولی سے شک و شبہ میں بھی مبتلا نہیں ہونا چاہئے، بلکہ اس حق میں غور و فکر کیجیے یہاں تک کہ آپ یقین کی منزل کو پہنچ جائیں، کیونکہ حق میں غور و فکر لامحالہ شک کو دور کر کے یقین کی منزل پر پہنچاتا ہے۔