وَيَا قَوْمِ مَن يَنصُرُنِي مِنَ اللَّهِ إِن طَرَدتُّهُمْ ۚ أَفَلَا تَذَكَّرُونَ
اے میری قوم کے لوگو ! مجھے بتلاؤ اگر میں ان لوگوں کو اپنے پاس سے نکال باہر کروں (اور اللہ کی طرف سے مواخذہ ہو جس کے نزدیک معیار قبولیت ایمان و عمل ہے، نہ کہ تمہاری گھڑٰ ہوئی شرافت اور ذلت) تو اللہ کے مقابلہ میں کون ہے جو میری مدد کرے گا؟ (افسوس تم پر) کیا تم غور نہیں کرتے۔
﴿ وَيَا قَوْمِ مَن يَنصُرُنِي مِنَ اللَّـهِ إِن طَرَدتُّهُمْ ﴾ ” اور اے میری قوم ! اگر میں ان کو دھتکاردوں تو کون مجھے اللہ سے چھڑائے گا ؟“ یعنی مجھے اللہ کے عذاب سے کون بچائے گا۔ کیونکہ ان کو دھتکارنا اللہ کے عذاب کا موجب ہے جس سے اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی نہیں بچا سکتا۔ ﴿أَفَلَا تَذَكَّرُونَ ﴾ ” کیا تم نصیحت نہیں حاصل کرتے۔“ یعنی کیا تم اس چیز سے نصیحت نہیں پکڑتے جو تمہارے لئے زیادہ فائدہ مند اور زیادہ درست ہے اور کیا تم ان معاملات پر تدبر نہیں کرتے ؟