وَأَمَّا الَّذِينَ فِي قُلُوبِهِم مَّرَضٌ فَزَادَتْهُمْ رِجْسًا إِلَىٰ رِجْسِهِمْ وَمَاتُوا وَهُمْ كَافِرُونَ
لیکن (ہاں) جن لوگوں کے دلوں میں (نفاق کا) روگ ہے (اور ایمان کی جگہ انکار کی ناپاکی) تو بلاشبہ اس نے ان کی ناپاکی پر ایک اور ناپاکی بڑھا دی، اور (نتیجہ بھی دیکھ لو) وہ مرگئے، اور اس حالت میں مرے کہ ایمان سے قطعی محروم تھے۔
﴿وَأَمَّا الَّذِينَ فِي قُلُوبِهِم مَّرَضٌ﴾ ” اور لیکن جن کے دلوں میں روگ ہے“ یعنی شک اور نفاق ہے ﴿فَزَادَتْهُمْ رِجْسًا إِلَىٰ رِجْسِهِمْ﴾ ”پس ان کو اس سورت نے بڑھا دیا گندگی پر گندگی میں“ یعنی ان کے مرض کے ساتھ مرض اور ان کے شک کے ساتھ مزید شک کا اضافہ ہوتا گیا، کیونکہ انہوں نے اللہ تعالیٰ کی آیت کے ساتھ کفر کیا۔ ان کے خلاف عناد رکھا اور ان سے روگردانی کی تھی۔ بنا بریں ان کا مرض بڑھ گیا تو اس مرض نے ان کو ہلاکت کے گڑھے میں پھینک دیا۔ ﴿وَ﴾ ” اور“ ان کے دلوں پر مہر لگا دی گئی ہے یہاں تک کہ ﴿مَاتُوا وَهُمْ كَافِرُونَ﴾ ” وہ مریں گے بھی تو کافر کے کافر۔‘‘ یہ ان کے لئے سزا ہے، کیونکہ انہوں نے اللہ تعالی کی آیت کا انکار کیا، اس کے رسول کی نافرمانی کی اس لئے اس کی پاداش میں اس دن تک کے لئے ان کے دلوں میں نفاق ڈال دیا، جس روز وہ اللہ تعالیٰ سے ملاقات کریں گے۔