إِنَّ اللَّهَ لَهُ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۖ يُحْيِي وَيُمِيتُ ۚ وَمَا لَكُم مِّن دُونِ اللَّهِ مِن وَلِيٍّ وَلَا نَصِيرٍ
بلاشبہ آسمان اور زمین کی (ساری) پادشاہت اللہ ہی کے لیے ہے، وہی جلاتا ہے اور وہی مارتا ہے (سب کچھ اسی کے قبضہ میں ہے) اور (مسلمانو) اس کے سوا نہ تو تمہارا کوئی رفیق و کارساز ہے نہ مددگار۔
﴿إِنَّ اللَّـهَ لَهُ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۖ يُحْيِي وَيُمِيتُ﴾ ” بے شک اللہ ہی ہے جس کے لئے آسمانوں اور زمین کی بادشاہت ہے وہی زندگی بخشتا ہے اور وہی موت دیتا ہے۔“ یعنی وہ زمین و آسمان کا مالک ہے وہ زندگی اور موت اور مختلف انواع کی تدابیر کے ذریعے سے اپنے بندوں کی تدبیر کرتا ہے جب اس کی تدبیر کونی و قدری میں کوئی خلل واقع نہیں ہوتا تو تدبیر دینی میں، جو اس کی الوہیت سے متعلق ہے، کیوں کر خلل واقع ہوسکتا ہے، وہ اپنے بندوں کو کیوں کر بیکار اور مہمل یا جاہل اور گمراہ چھوڑ سکتا ہے، حالانکہ وہ اپنے بندوں کا سب سے بڑا سرپرست ہے؟ بنا بریں فرمایا : ﴿وَمَا لَكُم مِّن دُونِ اللَّـهِ مِن وَلِيٍّ﴾ ” اور اللہ کے سوا تمہارا کوئی حمایتی نہیں“ جو تمہاری سرپرستی کرے اور تمہیں مختلف قسم کی منفعتیں عطا کرے۔ ﴿وَلَا نَصِيرٍ﴾ ” اور نہ کوئی مددگار“ جو تم سے مضرتیں دور کر کے تمہاری مدد کرے۔