وَيُذْهِبْ غَيْظَ قُلُوبِهِمْ ۗ وَيَتُوبُ اللَّهُ عَلَىٰ مَن يَشَاءُ ۗ وَاللَّهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ
ان کے دلوں کی جلن باقی نہیں رہے گی، اور پھر جس پر چاہے گا اپنی رحمت سے لوٹ آئے گا، اللہ سب کچھ جانتا ہے اور (اپنی ہر بات میں) حکمت رکھنے والا ہے۔
پھر اللہ تبارک و تعالیٰ نے فرمایا : ﴿وَيَتُوبُ اللَّـهُ عَلَىٰ مَن يَشَاءُ﴾ ” اور جس پر چاہے گا اللہ رحمت کرے گا۔“ یعنی ان برسر پیکار کفار میں سے جسے چاہے اسلام میں داخل ہونے کی توفیق عطا کر کے اس کی توبہ قبول کرلے، اسلام کو ان کے دلوں میں آراستہ کر دے اور کفر، فسق اور نافرمانی کو ان کے لئے ناپسندیدہ کر دے۔ ﴿وَاللَّـهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ﴾ ” اور اللہ جاننے والا حکمت والا ہے۔“ یعنی وہ تمام اشیا کو ان کے مقام پر رکھتا ہے۔ وہ خوب جانتا ہے کہ کون ایمان لانے کی صلاحیت رکھتا ہے؟ چنانچہ وہ اس کی راہ نمائی کرتا ہے اور کون اس صلاحیت سے محروم ہے؟ وہ اس کو اس کی گمراہی اور سرکشی میں غلطاں چھوڑ دیتا ہے۔