سورة الانفال - آیت 55
إِنَّ شَرَّ الدَّوَابِّ عِندَ اللَّهِ الَّذِينَ كَفَرُوا فَهُمْ لَا يُؤْمِنُونَ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
بلا شبہ اللہ کے نزدیک بدترین چار پائے وہ (انسان) ہیں جنہوں نے کفر کی راہ اختیار کی تو یہ وہ لوگ ہیں کہ کبھی ایمان لانے والے نہیں۔
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
فرمایا ﴿إِنَّ ﴾ بے شک وہ لوگ جن میں یہ تین خصلتیں جمع ہیں۔۔۔ یعنی کفر، عدم ایمان اور خیانت۔۔۔ خیانت سے مراد یہ ہے کہ وہ جو عہد کرتے ہیں، اس پر ثابت قدمی نہیں دکھاتے اور جو بات کرتے ہیں اس پر پکے نہیں رہتے ﴿شَرَّ الدَّوَابِّ عِندَ اللَّـهِ ﴾ ” سب جان داروں میں بدترین ہیں اللہ کے ہاں“ پس وہ گدھوں اور کتوں اور دیگر چوپایوں سے بھی بدتر ہیں، کیونکہ ان کے اندر بھلائی معدوم ہے اور برائی متوقع ہے، لہٰذا ان کو ختم کرنا اور ہلاک کرنا ضروری ہے، تاکہ ان کی بیماری دوسروں میں نہ پھیلے،