وَإِذْ يَعِدُكُمُ اللَّهُ إِحْدَى الطَّائِفَتَيْنِ أَنَّهَا لَكُمْ وَتَوَدُّونَ أَنَّ غَيْرَ ذَاتِ الشَّوْكَةِ تَكُونُ لَكُمْ وَيُرِيدُ اللَّهُ أَن يُحِقَّ الْحَقَّ بِكَلِمَاتِهِ وَيَقْطَعَ دَابِرَ الْكَافِرِينَ
اور (مسلمانو) جب ایسا ہوا تھا کہ اللہ نے تم سے وعدہ فرمایا (دشمنوں کی) دو جماعتوں میں سے کوئی ایک تمہارے ہاتھ ضرور آئے گی، اور تمہارا حال یہ تھا کہ چاہتے تھے جس جماعت میں لڑائی کی طاقت نہیں (یعنی قافلہ والی) وہ ہاتھ آجائے اور (خدا کا چاہنا دوسرا تھا) خدا چاہتا تھا اپنے وعدہ کے ذریعہ حق کو ثابت کردے اور دشمنان حق کی جڑ بنیادیں کاٹ کر رکھ دے۔
﴿وَيُرِيدُ اللَّـهُ أَن يُحِقَّ الْحَقَّ بِكَلِمَاتِهِ﴾ ” اور اللہ چاہتا تھا کہ سچا کر دے حق کو اپنے کلمات سے“ پس اس طرح وہ اہل حق کی مدد فرماتا ہے ﴿ وَيَقْطَعَ دَابِرَ الْكَافِرِينَ﴾ ” اور کاٹ ڈالے جڑ کافروں کی“ یعنی وہ اہل باطل کا استیصال کرتا ہے اور اپنے بندوں کو نصرت حق کا ایسا معاملہ دکھاتا ہے کہ جس کے بارے میں کبھی ان کے دل میں خیال بھی نہیں گزرا ہوتا