إِنَّ وَلِيِّيَ اللَّهُ الَّذِي نَزَّلَ الْكِتَابَ ۖ وَهُوَ يَتَوَلَّى الصَّالِحِينَ
میرا کارساز تو بس اللہ ہے جس نے یہ کتاب نازل فرمائی اور وہی ہے جو نیک انسانوں کی کارسازی کرتا ہے۔
﴿إِنَّ وَلِيِّيَ اللَّـهُ﴾ ” میرا حمایتی تو اللہ ہے“ جو میری سرپرستی کرتا ہے‘ پس مجھے ہر قسم کی منفعت عطا کرتا ہے اور ہر قسم کے ضرر سے بچاتا ہے۔ ﴿الَّذِي نَزَّلَ الْكِتَابَ﴾ ” جس نے کتاب نازل فرمائی۔“ جس میں ہدایت، شفا اور روشنی ہے۔ یہ اللہ تعالیٰ کی اپنے خاص بندوں کی دینی تربیت کے لئے سرپرستی ہے۔ ﴿وَهُوَ يَتَوَلَّى الصَّالِحِينَ﴾ ” اور وہ حمایت کرتا ہے نیک بندوں کی“ وہ لوگ جن کی نیتیں، اعمال اور اقوال پاک ہیں، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے ﴿اللَّـهُ وَلِيُّ الَّذِينَ آمَنُوا يُخْرِجُهُم مِّنَ الظُّلُمَاتِ إِلَى النُّورِ﴾(البقرہ :2؍257) ” اللہ تعالیٰ ان لوگوں کا دوست اور سرپرست ہے جو ایمان لائے، وہ انہیں اندھیروں سے نکال کر روشنی میں لاتا ہے۔ “ پس صالح مومن، جب ایمان اور تقویٰ کے ذریعے سے اپنے رب کو اپنا دوست اور سرپرست بنا لیتے ہیں اور کسی ایسی ہستی کو اپنا دوست نہیں بناتے جو کسی کو نفع پہنچا سکتی ہے نہ نقصان، تو اللہ تعالیٰ ان کا دوست اور مددگار بن جاتا ہے، ان کو اپنے لطف و کرم سے نوازتا ہے، ان کے دین و دنیا کی بھلائی اور مصالح میں ان کی مدد کرتا ہے اور ان کے ایمان کے ذریعے سے ان سے ہر ناپسندیدہ چیز کو دور کرتا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے ﴿إِنَّ اللَّـهَ يُدَافِعُ عَنِ الَّذِينَ آمَنُوا ۗ﴾ (الحج :22؍38) ” اللہ تعالیٰ اہل ایمان سے ان کے دشمنوں کو ہٹاتا ہے۔ “