وَلَقَدْ أَنزَلْنَا إِلَيْكَ آيَاتٍ بَيِّنَاتٍ ۖ وَمَا يَكْفُرُ بِهَا إِلَّا الْفَاسِقُونَ
اے پیغمبر ! یقین کرو ہم نے تم پر سچائی کی روشن دلیلیں نازل کی ہیں، اور ان سے کوئی انکار نہیں کرسکتا مگر صرف وہی جو راست بازی کے دائرہ سے باہر ہوگیا ہے
اللہ تعالیٰ اپنے نبی محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مخاطب ہو کر فرماتا ہے : ﴿ وَلَقَدْ اَنْزَلْنَآ اِلَیْکَ اٰیٰتٍۢ بَیِّنٰتٍ ۚ﴾ ” اور ہم نے آپ کی طرف روشن آیات نازل کیں“ ان سے اس کو ہدایت حاصل ہوتی ہے جو ہدایت کا طلبگار ہو اور اس پر حجت قائم ہوتی ہے جو عناد کا مظاہرہ کرے۔ یہ آیات حق پر اپنی دلالت اور وضاحت کے اعتبار سے ایک ایسے بلند مقام اور ایسی حالت پر پہنچی ہوئی ہیں کہ کوئی ان کو قبول کرنے سے انکار نہیں کرسکتے سوائے اس شخص کے جس نے اللہ کے حکم کی نافرمانی کی، اللہ تعالیٰ کی اطاعت سے نکل گیا اور اس نے انتہائی درجے کے تکبر سے کام لیا۔