سورة النسآء - آیت 147
مَّا يَفْعَلُ اللَّهُ بِعَذَابِكُمْ إِن شَكَرْتُمْ وَآمَنتُمْ ۚ وَكَانَ اللَّهُ شَاكِرًا عَلِيمًا
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
(لوگو !) اگر تم شکر کرو، (یعنی خدا کی نعمتوں کی قدر کرو اور انہیں ٹھیک ٹھیک کام میں لاؤ) اور خدا پر ایمان رکھو تو خدا کو تمہیں عزاب دے کر کیا کرنا ہے؟ (یعنی وہ کیوں تمہیں عزاب دے) خدا تو (انسانی اعمال کا) قدر شناس اور (ان کی حالت کا) علم رکھنے والا ہے۔
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- شکر گزاری کا مطلب ہے کہ اللہ کے حکم کے مطابق برائیوں سے اجتناب اور عمل صالح کا اہتمام کرنا۔ یہ گویا اللہ کی نعمتوں کا عملی شکر ہے اور ایمان سے مراد اللہ کی توحید وربوبیت پر اور نبی آخر الزمان حضرت محمد مصطفیٰ (ﷺ) کی رسالت پر ایمان ہے۔ 2- یعنی جو اس کا شکر کرے گا، وہ قدر کرے گا، جو دل سے ایمان لائے گا، وہ اس کو جان لے گا اور اس کے مطابق وہ بہترین جزا سے نوازے گا۔