سورة النصر - آیت 2

وَرَأَيْتَ النَّاسَ يَدْخُلُونَ فِي دِينِ اللَّهِ أَفْوَاجًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور تم نے اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا کہ دین الٰہی میں لوگ جوق درجوق داخل ہورہے ہیں۔

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- اللہ کی مدد کا مطلب، اسلام اور مسلمانوں کا کفر اور کافروں پر غلبہ ہے، اور فتح سے مراد فتح مکہ ہے، جو نبی (ﷺ) کا مولد ومسکن تھا، لیکن کافروں نے آپ (ﷺ) کو اور صحابہ کرام (رضی الله عنہم) کو وہاں سے ہجرت کرنے پر مجبور کر دیا تھا، چنانچہ جب 8 ہجری میں یہ مکہ فتح ہو گیا تو لوگ فوج در فوج اسلام میں داخل ہونے شروع ہوگئے، جب کہ اس سے قبل ایک ایک دو دو فرد مسلمان ہوتے تھے۔ فتح مکہ سے لوگوں پر یہ بات بالکل واضح ہوگئی کہ آپ (ﷺ) اللہ کے سچے پیغمبر ہیں اور دین اسلام دین حق ہے، جس کے بغیر اب نجات اخروی ممکن نہیں، اللہ تعالیٰ نےفرمایا جب ایسا ہو تو۔