سورة الفجر - آیت 15

فَأَمَّا الْإِنسَانُ إِذَا مَا ابْتَلَاهُ رَبُّهُ فَأَكْرَمَهُ وَنَعَّمَهُ فَيَقُولُ رَبِّي أَكْرَمَنِ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

انسان کا حال تو یہ ہے کہ جب اسکا پروردگار اس کے ایمان کو اس طرح آزماتا ہے کہ اسے دنیا میں عزت اور نعمت عطا فرماتا ہے تو وہ فورا خوش ہوجاتا ہے اور کہتا ہے کہ میرا پروردگار میرا اعزاز واکرام کرتا ہے

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- یعنی جب اللہ کسی کو رزق ودولت کی فراوانی عطا فرماتا ہے تو وہ اپنی بابت اس غلط فہمی کا شکار ہو جاتا ہے کہ اللہ اس پر بہت مہربان ہے، حالانکہ یہ فراوانی امتحان اور آزمائش کے طور پر ہوتی ہے۔