سورة المدثر - آیت 37

لِمَن شَاءَ مِنكُمْ أَن يَتَقَدَّمَ أَوْ يَتَأَخَّرَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

البتہ یہ اقدار وتخویف انہی کے لیے ہے جو تم میں سے نظر عبرت رکھتے ہیں اور جن کا دماغ فہم وتدبر کے لیے متحرک رہتا ہے یعنی جو تم میں سے آگے بڑھنا یاپیچھے ہٹنا چاہتے ہیں، ایک ہی خیال پر منجمد نہیں پتھر کی طرح

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- یعنی یہ جہنم ڈرانے والی ہے یا نذیر سے مراد نبی کریم (ﷺ) ہیں یا قرآن بھی اپنے بیان کردہ وعد ووعید کے اعتبار سے انسانوں کے لئے نذیر ہے۔ 2- یعنی ایمان واطاعت میں آگے بڑھنا چاہیے یا اس سے پیچھے ہٹنا چاہیے مطلب ہے کہ انداز ہر ایک کے لیے ہے جو ایمان لائے یا کفر کرے۔