سورة المزمل - آیت 6
إِنَّ نَاشِئَةَ اللَّيْلِ هِيَ أَشَدُّ وَطْئًا وَأَقْوَمُ قِيلًا
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
بے شک رات کو اٹھنا (نفس کو) خوب روندنا ہے اور اس کی تلاوت (یادعا) کرنا بہت ٹھیک ہوتا ہے
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* اس کا دوسرا مفہوم ہے کہ رات کی تنہائیوں میں کان معانی قرآن کے فہم میں دل کے ساتھ زیادہ موافقت کرتے ہیں جو ایک نمازی تہجد میں پڑھتا ہے۔ ** دوسرا مفہوم یہ ہے کہ دن کے مقابلے میں رات کو قرآن زیادہ واضح اور حضور قلب کے لئے زیادہ موثر ہے، اس لئے کہ اس وقت دوسری آوازیں خاموش ہوتی ہیں۔ فضا میں سکون غالب ہوتا ہے اس وقت نمازی جو پڑھتا ہے وہ آوازوں کے شور اور دنیا کے ہنگاموں کے نذر نہیں ہوتا بلکہ نمازی اس سے خوب محظوظ ہوتا اور اس کی اثر آفرینی کو محسوس کرتا ہے۔