سورة النسآء - آیت 53

أَمْ لَهُمْ نَصِيبٌ مِّنَ الْمُلْكِ فَإِذًا لَّا يُؤْتُونَ النَّاسَ نَقِيرًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

تو کیا ان کو (کوئنات کی) بادشاہی کا کچھ حصہ ملا ہوا ہے ؟ اگر ایسا ہوتا تو یہ لوگوں کو گٹھلی کے شگاف کے برابر بھی کچھ نہ دیتے۔ (٣٨)

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- یہ استفہام انکاری ہے یعنی بادشاہی میں ان کا کوئی حصہ نہیں ہے۔ اگر اس میں ان کا کچھ حصہ ہوتا تویہ یہود اتنے بخیل ہیں کہ لوگوں کو بالخصوص حضرت محمد (ﷺ) کو اتنا بھی نہ دیتے جس سے کھجور کی گٹھلی کا شگاف ہی پر ہو جاتا۔ ”نَقِيرٌ“ اس نقطے کو کہتے ہیں جو کھجور کی گٹھلی کے اوپر ہوتا ہے۔ (ابن کثیر)