سورة الملك - آیت 19

أَوَلَمْ يَرَوْا إِلَى الطَّيْرِ فَوْقَهُمْ صَافَّاتٍ وَيَقْبِضْنَ ۚ مَا يُمْسِكُهُنَّ إِلَّا الرَّحْمَٰنُ ۚ إِنَّهُ بِكُلِّ شَيْءٍ بَصِيرٌ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

کیا انہوں نے اپنے اوپر پرندوں کو پرکھولے اور سمیٹے ہوئے اڑتے نہیں دیکھا انہیں الرحمن کے سوا کون تھامے ہوئے ہے اللہ کی نظروں سے کوئی چیز مخفی نہیں

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- پرندہ جب ہوا میں اڑتا ہے تو وہ پر پھیلاتا ہے اور کبھی دوران پرواز پروں کو سمیٹ لیتا ہے۔ یہ پھیلانا، صَف اور سمیٹ لینا قَبْض ہے۔ 2- یعنی دوران پرواز ان پرندوں کو تھامے رکھنے والا کون ہے، جو انہیں زمین پر گرنے نہیں دیتا؟ یہ اللہ رحمان ہی کی قدرت کا ایک نمونہ ہے۔