سورة الصف - آیت 8

يُرِيدُونَ لِيُطْفِئُوا نُورَ اللَّهِ بِأَفْوَاهِهِمْ وَاللَّهُ مُتِمُّ نُورِهِ وَلَوْ كَرِهَ الْكَافِرُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

پیروان باطل چاہتے ہیں کہ حق وصداقت کاجونور الٰہی روشن کیا گیا ہے اسے اپنی مخالفت کی پھونک مار کر بجھا دیں، مگر وہ یاد رکھیں کہ اللہ اپنے اس نور صداقت کی روشنی کو درجہ کمال تک پہنچا کر چھوڑے گا اگرچہ باطل پرستوں کو بر الگے (٣)۔

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- نور سے مراد قرآن ، یا اسلام یا محمد (ﷺ) یا دلائل وبراہین ہیں۔ (منہ سے بجھا دیں) کا مطلب، وہ طعن وتشنیع کی باتیں ہیں جو ان کے مونہوں سے نکلتی تھیں۔ 2- یعنی اس کو آفاق میں پھیلانے والا اور دوسرے تمام دینوں پر غالب کرنے والا ہے۔ دلائل کے لحاظ سے، یا مادی غلبے کے لحاظ سے یا دونوں لحاظ سے۔