سورة الممتحنة - آیت 9

إِنَّمَا يَنْهَاكُمُ اللَّهُ عَنِ الَّذِينَ قَاتَلُوكُمْ فِي الدِّينِ وَأَخْرَجُوكُم مِّن دِيَارِكُمْ وَظَاهَرُوا عَلَىٰ إِخْرَاجِكُمْ أَن تَوَلَّوْهُمْ ۚ وَمَن يَتَوَلَّهُمْ فَأُولَٰئِكَ هُمُ الظَّالِمُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اللہ تو تمہیں صرف ان لوگوں سے میل ملاپ رکھنے سے روکتا ہے جنہوں نے تم سے مقابلہ کیا اور تم کو گھروں سے نکالا یا تمہارے دشمنوں کی مدد کی، بے شک جو شخص ایسے لوگوں سے دوستی رکھے گا اس کا شمار (مسلمانوں پر) ظلم کرنے والوں میں ہوگا

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- یعنی ارشاد الٰہی اور امر ربانی سے اعراض کرتے ہوئے۔ 2- کیوں کہ انہوں نے ایسے لوگوں سے محبت کی ہے جو محبت کے اہل نہیں تھے، اور یوں انہوں نے اپنے نفسوں پر ظلم کیا کہ انہیں اللہ کے عذاب کے لیے پیش کر دیا۔ دوسرے مقام پر فرمایا۔ ﴿لا تَتَّخِذُوا الْيَهُودَ وَالنَّصَارَى أَوْلِيَاءَ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ وَمَنْ يَتَوَلَّهُمْ مِنْكُمْ فَإِنَّهُ مِنْهُمْ إِنَّ اللَّهَ لا يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ﴾ (المائدة: 51)۔