أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ نَافَقُوا يَقُولُونَ لِإِخْوَانِهِمُ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ لَئِنْ أُخْرِجْتُمْ لَنَخْرُجَنَّ مَعَكُمْ وَلَا نُطِيعُ فِيكُمْ أَحَدًا أَبَدًا وَإِن قُوتِلْتُمْ لَنَنصُرَنَّكُمْ وَاللَّهُ يَشْهَدُ إِنَّهُمْ لَكَاذِبُونَ
اے نبی کیا آپ نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہوں نے منافقت کی روش اختیار کی ہے وہ اپنے بھائی کفار اہل کتاب سے کہتے ہیں کہ اگر تم جلاوطن کیے گئے تو یقینا ہم بھی تمہارے ساتھ نکل جائیں گے اور ہم تمہارے معاملہ میں کبھی کسی کا کہنا نہیں مانیں گے اور اگر تم سے جنگ کی گئی تو ہم تمہاری مدد کریں گے، مگر اللہ تعالیٰ گواہی دیتا ہے کہ یہ لوگ سراسر جھوٹے ہیں (٦)۔
1- جیسے پہلے گزر چکا ہے کہ منافقین نے بنو نضیر کو یہ پیغام بھیجا تھا۔ 2- چنانچہ ان کا جھوٹ واضح ہوکر سامنے آگیا کہ بنو نضیر جلاوطن کر دیئے گئے ، لیکن یہ ان کی مدد کو پہنچے نہ ان کی حمایت میں مدینہ چھوڑنے پر آمادہ ہوئے۔