سورة الحديد - آیت 23

لِّكَيْلَا تَأْسَوْا عَلَىٰ مَا فَاتَكُمْ وَلَا تَفْرَحُوا بِمَا آتَاكُمْ ۗ وَاللَّهُ لَا يُحِبُّ كُلَّ مُخْتَالٍ فَخُورٍ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

یہ اس لیے بتادیا کہ) تاکہ جو چیز تمہارے ہاتھ نہ لگے اس پر آرزدہ خاطر نہ ہوجاؤ اور جو کچھ وہ تمہیں عطا فرمائے اس پر اتراؤ نہیں اور اللہ خود ستا، فخر کرنے والے کو پسند نہیں فرماتا

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- یہاں جس حزن اور فرح سے روکا گیا ہے، وہ وہ غم اور خوشی ہے جو انسان کو ناجائز کاموں تک پہنچا دیتی ہے، ورنہ تکلیف پر رنجیدہ اور راحت پرخوش ہونا، یہ ایک فطری عمل ہے۔ لیکن مومن تکلیف پر صبر کرتا ہے کہ اللہ کی مشیت اور تقدیر ہے۔ جزع فزع کرنے سے اس میں تبدیلی نہیں آ سکتی۔ اور راحت پر، اتراتا نہیں ہے، اللہ کا شکر ادا کرتا ہے کہ یہ صرف اس کی اپنی سعی کا نتیجہ نہیں ہے بلکہ اللہ کا فضل وکرم اور اس کا احسان ہے۔