مَا أَصَابَ مِن مُّصِيبَةٍ فِي الْأَرْضِ وَلَا فِي أَنفُسِكُمْ إِلَّا فِي كِتَابٍ مِّن قَبْلِ أَن نَّبْرَأَهَا ۚ إِنَّ ذَٰلِكَ عَلَى اللَّهِ يَسِيرٌ
جتنی مصیبتیں اقوام وامم پر نازل ہوئی ہیں اور خود تم پر نازل ہوئیں وہ سب ہم نے پہلے سے ایک کتاب میں لکھ رکھی ہیں (یعنی پہلے سے وہ ایک منضبط قانون کی صورت میں موجود ہے) اور ایسا کرنا اللہ کے لیے کوئی مشکل بات نہ تھی۔
* مثلاً قحط، سیلاب اور دیگر آفات ارضی وسماوی۔ ** مثلاً بیماریاں، تعب وتکان اور تنگ دستی وغیرہ۔ *** یعنی اللہ نے اپنے علم کے مطابق تمام مخلوقات کی پیدائش سے پہلے ہی سب باتیں لکھ دیں ہیں۔ جیسے حدیث میں ہے۔ نبی کریم (ﷺ) نے فرمایا : [ قَدَّرَ اللهُ الْمَقَادِيرَ قَبْلَ أَنْ يَخْلُقَ السَّمَوَاتِ وَالأرْضَ بِخَمْسِينَ أَلْفَ سَنةٍ ] (صحيح مسلم، كتاب القدر ، باب حجاج آدم وموسى عليهما السلام) ”اللہ تعالیٰ نے آسمان وزمین کی تخلیق سے پچاس ہزار سال قبل ہی ساری تقدیریں لکھ دی تھیں“۔