سورة الحديد - آیت 12

يَوْمَ تَرَى الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ يَسْعَىٰ نُورُهُم بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَبِأَيْمَانِهِم بُشْرَاكُمُ الْيَوْمَ جَنَّاتٌ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا ۚ ذَٰلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اس دن تم مسلمان مردوں اور عورتوں کو دیکھو گے کہ ان کانوران کے ساتھ ساتھ اور ان کے آگے آگیچل رہا ہوگا اور ان سے کہا جائے گا کہ آج کے دن تمہارے لیے فتح ومراد کی بشارت ہے، ایسے باغات ہیں جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی (اور اس لیے کہ ان کی شادابی متغیر ہونے والی نہیں) وہ (سرور وراحت کی) اس حالت میں ہمیشہ رہیں گے، اور یہ بڑی ہی کامیابی ہے جو انہیں حاصل ہوگی۔

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- یہ عرصہ محشر میں پل صراط میں ہوگا، یہ نور ان کے ایمان اور عمل صالح کا صلہ ہوگا، جس کی روشنی میں وہ جنت کا راستہ آسانی سے طے کرلیں گے۔ امام ابن کثیر اور امام ابن جریر وغیرہ نے ﴿وَبِأَيْمَانِهِمْ﴾ کا مفہوم یہ بیان کیا ہے کہ ان کے دائیں ہاتھوں میں ان کے اعمال نامے ہوں گے۔ 2- یہ وہ فرشتے کہیں گے جو ان کے استقبال اور پیشوائی کےلیے وہاں ہوں گے۔