سورة الرحمن - آیت 54

مُتَّكِئِينَ عَلَىٰ فُرُشٍ بَطَائِنُهَا مِنْ إِسْتَبْرَقٍ ۚ وَجَنَى الْجَنَّتَيْنِ دَانٍ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور وہ ایسے فرشوں پر تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے جن کے استردبیز ریشم کے ہوں اور باغوں کے پھل بہت ہی قریب ہوں گے

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- ابری یعنی اوپر کا کپڑا ہمیشہ استر سے بہتر اور خوب صورت ہوتا ہے، یہاں صرف استر کا بیان ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ اوپر (ابری) کا کپڑا اس سے کہیں زیادہ عمدہ ہو گا۔ 2- اتنے قریب ہوں گے کہ بیٹھے بیٹھے بلکہ لیٹے لیٹے بھی توڑ سکیں گے۔ ﴿قُطُوفُهَا دَانِيَةٌ﴾ (الحاقہ: 23)۔