سورة النجم - آیت 26

وَكَم مِّن مَّلَكٍ فِي السَّمَاوَاتِ لَا تُغْنِي شَفَاعَتُهُمْ شَيْئًا إِلَّا مِن بَعْدِ أَن يَأْذَنَ اللَّهُ لِمَن يَشَاءُ وَيَرْضَىٰ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

آسمانوں میں کتنے ہی فرشتے موجود ہیں، جن کی شفاعت ان کو کچھ بھی فائدہ نہیں دے سکتی، مگر ہاں اس کے بعد کہ اللہ تعالیٰ جس کے حق میں چاہے، شفاعت کی اجازت دے، اور اس کے لیے شفاعت کو پسند بھی کرے

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- یعنی فرشتے، جو اللہ کی مقرب ترین مخلوق ہیں، ان کوبھی شفاعت کا حق صرف انہی لوگوں کے لیے ملے گا جن کے لیے اللہ پسند کرے گا، جب یہ بات ہے تو پھر پتھر کی مورتیاں کس طرح کسی کی سفارش کر سکیں گی؟ جن سےتم آس لگائے بیٹھے ہو، نیز اللہ تعالیٰ مشرکوں کے حق میں کسی کو سفارش کرنےکا حق بھی کب دے گا، جب کہ شرک اس کے نزدیک ناقابل معافی ہے؟