سورة الطور - آیت 30

أَمْ يَقُولُونَ شَاعِرٌ نَّتَرَبَّصُ بِهِ رَيْبَ الْمَنُونِ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

ہان تو کیا یہ لوگ کہتے ہیں کہ یہ شاعر ہیں ہم اس کے لیے گردش ایام کا انتظار کررہے ہیں؟

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- رَيْبٌ کے معنی ہیں حوادث ، مَنُونٌ، موت کےناموں میں سے ایک نام ہے۔ مطلب ہے کہ قریش مکہ اس انتظار میں ہیں کہ زمانے کے حوادث سے شاید اس محمد (ﷺ) کو موت آ جائے اور ہمیں چین نصیب ہو جائے، جو اس کی دعوت توحید نے ہم سے چھین لیاہے۔