سورة ق - آیت 36
وَكَمْ أَهْلَكْنَا قَبْلَهُم مِّن قَرْنٍ هُمْ أَشَدُّ مِنْهُم بَطْشًا فَنَقَّبُوا فِي الْبِلَادِ هَلْ مِن مَّحِيصٍ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
اور ہم ان (کفار مکہ) سے پہلے بہت سی قوموں کو ہلاک کرچکے ہیں جو گرفت میں ان سے بھی زیادہ طاقتور تھیں چنانچہ انہوں نے دنیا کے ملکوں کو چھان مارا، کیا کہی کوئی جائے پناہ پاسکے؟۔
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- ﴿فَنَقَّبُوا فِي الْبِلادِ ﴾(شہروں میں چلے پھرے) کا ایک مطلب یہ بیان کیا گیا ہے کہ وہ ان اہل مکہ سے زیادہ تجارت وکاروبار کے لئے مختلف شہروں میں پھرتے تھے۔ لیکن ہمارا عذاب آیا تو انہیں کہیں پناہ اور راہ فرار نہیں ملی۔