سورة محمد - آیت 37
إِن يَسْأَلْكُمُوهَا فَيُحْفِكُمْ تَبْخَلُوا وَيُخْرِجْ أَضْغَانَكُمْ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
اگر وہ تم سے مال طلب کرنے لگے اور طلب میں مبالغہ سے کام لے تو تم بخل کرو گے اور تمہارے باطنی کینوں کو ظاہر کردے گا
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* یعنی اگر ضرورت سے زائد کل مال کا مطالبہ کرے اور وہ بھی اصرار کے ساتھ اور زور دے کر تو یہ انسانی فطرت ہے کہ تم بخل بھی کرو گے اور اسلام کے خلاف اپنے بغض وعناد کا اظہار بھی۔ یعنی اس صورت میں خود اسلام کے خلاف بھی تمہارے دلوں میں عناد پیدا ہو جاتا کہ یہ اچھا دین ہے جو ہماری محنت کی ساری کمائی اپنے دامن میں سمیٹ لینا چاہتا ہے۔ !