سورة محمد - آیت 32

إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا وَصَدُّوا عَن سَبِيلِ اللَّهِ وَشَاقُّوا الرَّسُولَ مِن بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَهُمُ الْهُدَىٰ لَن يَضُرُّوا اللَّهَ شَيْئًا وَسَيُحْبِطُ أَعْمَالَهُمْ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

بلاشبہ جن لوگوں نے کفر کیا اور ہدایت کے خواب واضح ہوجانے کے بعد انہوں نے لوگوں کو اللہ کی راہ سے روکھا اور اللہ کے رسول کی مخالفت کی یہ لوگ اللہ کو ذرا سانقصان بھی نہیں پہنچاسکیں گے البتہ اللہ تعالیٰ ان کے تمام اعمال کورائیگاں کردے گا

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- بلکہ اپنا ہی بیڑا غرق کریں گے۔ 2- کیونکہ ایمان کے بغیر کسی عمل کی اللہ کے ہاں کوئی اہمیت نہیں۔ ایمان واخلاص ہی ہر عمل خیر کو اس قابل بناتا ہے کہ اس پر اللہ کے ہاں اجر ملے۔