سورة الزخرف - آیت 80
أَمْ يَحْسَبُونَ أَنَّا لَا نَسْمَعُ سِرَّهُمْ وَنَجْوَاهُم ۚ بَلَىٰ وَرُسُلُنَا لَدَيْهِمْ يَكْتُبُونَ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
یاوہ یہ سمجھتے ہیں کہ ہم ان کی راز کی باتیں اور سرگوشیاں سنتے نہیں کیوں نہیں (ضرور سنتے ہیں) اور ہمارے فرشتے جوان کے پاس ہیں لکھ رہے ہیں
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* یعنی جو پوشیدہ باتیں وہ اپنے نفسوں میں چھپائے پھرتے ہیں یا خلوت میں آہستگی سے کرتے ہیں یا آپس میں سرگوشیاں کرتے ہیں، کیا وہ گمان کرتے ہیں کہ ہم وہ نہیں سنتے؟ مطلب ہے ہم سب سنتے اور جانتے ہیں۔ ** یعنی یقیناً سنتے ہیں۔ علاوہ ازیں ہمارے بھیجے ہوئے فرشتے الگ ان کی ساری باتیں نوٹ کرتے ہیں۔