سورة الزخرف - آیت 45
وَاسْأَلْ مَنْ أَرْسَلْنَا مِن قَبْلِكَ مِن رُّسُلِنَا أَجَعَلْنَا مِن دُونِ الرَّحْمَٰنِ آلِهَةً يُعْبَدُونَ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
آپ سے پہلے جتنے پیغمبر ہمنے بیجے ہیں ان سب سے پوچھ دیکھو کہ کیا ہم نے خدائے رحمن کے سوادوسرے معبود بھی مقرر کیے تھے کہ ان کی پرستش کی جائے؟
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* پیغمبروں سے یہ سوال یا تو اسرار ومعراج کے موقعے پر، بیت المقدس یا آسمان پر کیا گیا، جہاں انبیا علیہم السلام سے نبی کریم (ﷺ) کی ملاقاتیں ہوئیں۔ یا أَتْبَاعَ کا لفظ محذوف ہے۔ یعنی ان کے پیروکاروں (اہل کتاب، یہود ونصاریٰ) سے پوچھو، کیونکہ وہ ان کی تعلیمات سے آگاہ ہیں اور ان پر نازل شدہ کتابیں ان کے پاس موجود ہیں۔ ** جواب یقیناً نفی میں ہے۔ اللہ نے کسی بھی نبی کو یہ حکم نہیں دیا۔ بلکہ اس کے برعکس ہر نبی کی دعوت توحید ہی کا حکم دیا گیا۔