سورة الزخرف - آیت 33

وَلَوْلَا أَن يَكُونَ النَّاسُ أُمَّةً وَاحِدَةً لَّجَعَلْنَا لِمَن يَكْفُرُ بِالرَّحْمَٰنِ لِبُيُوتِهِمْ سُقُفًا مِّن فِضَّةٍ وَمَعَارِجَ عَلَيْهَا يَظْهَرُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اگر یہ بات نہ ہوتی کہ سب لوگ ایک ہی طریقے کے ہوجائیں گے تو سازوسامان دنیا توہمارے یہاں اس درجہ حقیر وذلیل ہے کہ جو منکران حق اور پرستار ان دنیا میں ان کے گھروں کی چھتیں چاندی کی بنادیتے ہیں اور چاندی ہی کی سیڑھیاں ہوتیں جن پر چڑھ کر وہ چھت پر پہنچتے۔

تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ

* یعنی دنیا کے مال واسباب میں رغبت کرنے کی وجہ سے طالب دنیا ہی ہوجائیں گے اور رضائے الٰہی اور آخرت کی طلب سب فراموش کردیں گے۔