سورة الزخرف - آیت 11

وَالَّذِي نَزَّلَ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً بِقَدَرٍ فَأَنشَرْنَا بِهِ بَلْدَةً مَّيْتًا ۚ كَذَٰلِكَ تُخْرَجُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور جس نے آسمان سے ایک خاص اندار کے ساتھ پانی برسایا پھر ہم نے اس کے ذریعہ سے مردہ زمین کو زندہ کیا اسی طرح تم بھی قبروں سے نکالے جاؤ گے۔

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- جس سے تمہاری ضرورت پوری ہوسکے، کیونکہ قدر حاجت سے کم بارش ہوتی تو وہ تمہارے لیے مفید ثابت نہ ہوتی اور زیادہ ہوتی تو وہ طوفان بن جاتی، جس میں تمہارے ڈوبنے اور ہلاک ہونے کا خطرہ ہوتا۔ 2- یعنی جس طرح بارش سے مردہ زمین شاداب ہوجاتی ہے، اسی طرح قیامت والے دن تمہیں بھی زندہ کرکے قبروں سے نکال لیا جائے گا۔