سورة فصلت - آیت 45
وَلَقَدْ آتَيْنَا مُوسَى الْكِتَابَ فَاخْتُلِفَ فِيهِ ۗ وَلَوْلَا كَلِمَةٌ سَبَقَتْ مِن رَّبِّكَ لَقُضِيَ بَيْنَهُمْ ۚ وَإِنَّهُمْ لَفِي شَكٍّ مِّنْهُ مُرِيبٍ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
اور بلاشبہ ہم نے موسیٰ کو بھی کتاب دی تھی پھر اس میں بھی اختلاف پیدا ہوگیا تھا اگر تیرے رب نے پہلے ہی سے ایک بات طے نہ کرلی ہوتی تو ان کے مابین فیصلہ ہوچکا ہوتا اور یہ لوگ بھی اس کی طرف سے ایک ترددانگیز شک میں پڑے ہیں
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* کہ ان کو عذاب دینے سے پہلے مہلت دی جائے گی۔ ﴿وَلَكِنْ يُؤَخِّرُهُمْ إِلَى أَجَلٍ مُسَمًّى﴾ (فاطر ،45) ** یعنی فوراً عذاب دے کر ان کو تباہ کردیا گیا ہوتا۔ *** یعنی ان کا انکار عقل و بصیرت کی وجہ سےنہیں، بلکہ محض شک کی وجہ سے ہے جو ان کو بے چین کئے رکھتا ہے۔