سورة فصلت - آیت 17

وَأَمَّا ثَمُودُ فَهَدَيْنَاهُمْ فَاسْتَحَبُّوا الْعَمَىٰ عَلَى الْهُدَىٰ فَأَخَذَتْهُمْ صَاعِقَةُ الْعَذَابِ الْهُونِ بِمَا كَانُوا يَكْسِبُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور باقی رہی قوم ثمود تو اسے بھی ہم نے راہ حق جتلادی تھی لیکن اس نے ہدایت کی راہ چھوڑ کر اندھے پن کاشیوہ پسند کیا، آخرکار ان کے کرتوتوں کی بدولت ان کو رسوا کن عذاب کے کڑا کے نے آپکڑا

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- یعنی ان کو توحید کی دعوت دی، اس کے دلائل ان کےسامنے واضح کیے اور ان کے پیغمبر حضرت صالح (عليہ السلام) کے ذریعے سے ان پر حجت تمام کی۔ 2- یعنی انہوں نے مخالفت اور تکذیب کی، حتیٰ کہ اس اونٹنی تک کو ذبح کر ڈالا جو بطور معجزہ، ان کی خواہش پر چٹان سے ظاہر کی گئی تھی اورپیغمبر کی صداقت کی دلیل تھی۔ 3- صَاعِقَةٌ، عذاب شدید کو کہتے ہیں، ان پریہ سخت عذاب چنگھاڑ اور زلزلے کی صورت میں آیا، جس نے انہیں ذلت ورسوائی کے ساتھ تباہ وبرباد کر دیا۔